صلاح الدین ایوبی کی انصاف پسندی

صلاح الدین ایوبی کی انصاف پسندی

سلطان صلاح الدین ایوبی کا نام تاریخ کے ان عظیم حکمرانوں میں شامل ہے جنہوں نے نہ صرف اپنی بہادری اور فتوحات سے تاریخ رقم کی، بلکہ اپنی عدل و انصاف کی حکمرانی سے دلوں میں جگہ بنائی۔ صلاح الدین ایوبی کی حکمرانی کا زمانہ مسلمانوں کے لیے ایک روشن دور تھا، جس میں انصاف، رحم دلی اور انسانی حقوق کی پاسداری کی اعلیٰ مثالیں قائم ہوئیں۔

صلاح الدین ایوبی کی انصاف پسندی

سلطان صلاح الدین ایوبی ہمیشہ عدل کے اصولوں پر قائم رہتے تھے۔ وہ اپنے دور میں صرف ایک عظیم فاتح نہیں تھے بلکہ ایک نیک دل اور انصاف پسند حکمران بھی تھے۔ ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ ایک یہودی تاجر سلطان کی عدالت میں آیا اور کہا کہ اس کا سامان راستے میں لوٹ لیا گیا ہے۔ تاجر کی حالت دیکھ کر لوگوں نے اسے مذاق سمجھا، لیکن صلاح الدین ایوبی نے اس کی بات کو سنجیدگی سے سنا اور فوراً تحقیقات کا حکم دیا۔ کچھ دنوں بعد اس کی چوری شدہ مال مل گیا اور سلطان نے اسے واپس دلوا دیا۔

یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سلطان صلاح الدین ایوبی کسی بھی مذہب یا قوم سے تعلق رکھنے والے شخص کے ساتھ یکساں انصاف کرتے تھے۔ انہوں نے ہمیشہ اس بات کا خیال رکھا کہ ان کی رعایا کو انصاف فراہم ہو، چاہے وہ مسلمان ہو یا غیرمسلم۔

سلطان کی رحم دلی

صلاح الدین ایوبی کا نام صرف میدان جنگ کی فتوحات کے ساتھ ہی منسلک نہیں بلکہ ان کی رحم دلی اور انسانیت دوستی کے واقعات بھی تاریخ میں سنہرے حروف میں درج ہیں۔ ایک اور واقعہ جو سلطان کی انسان دوستی کو ظاہر کرتا ہے وہ یہ ہے کہ جب صلیبی جنگوں کے دوران یروشلم کو فتح کیا گیا تو مخالفین کی شکست کے باوجود انہوں نے کسی کو قتل نہیں کیا۔ عام طور پر جنگوں میں فاتح قومیں دشمن فوج اور عوام کے ساتھ سختی کرتی ہیں، لیکن سلطان صلاح الدین ایوبی نے یروشلم کے عوام کو محفوظ راستہ فراہم کیا اور نہایت عزت و احترام کے ساتھ انہیں جانے دیا۔

یہی وہ رحم دلی اور انصاف تھا جس کی بدولت سلطان صلاح الدین ایوبی نہ صرف مسلمانوں میں بلکہ غیرمسلموں کے دلوں میں بھی عزت و احترام کی جگہ بنا سکے۔ ان کا نام آج بھی دنیا کے ہر حصے میں عدل و انصاف کی علامت کے طور پر لیا جاتا ہے۔

عدل کی مثال: غلام اور آقا کا واقعہ

لطان صلاح الدین ایوبی کی عدالت میں ایک دن ایک غلام اور اس کا آقا حاضر ہوئے۔ آقا نے غلام پر الزام لگایا کہ اس نے چوری کی ہے۔ سلطان نے دونوں کی بات سنی اور غلام سے پوچھا کہ کیا یہ سچ ہے؟ غلام نے انکار کیا اور کہا کہ اس پر جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے۔

سلطان صلاح الدین ایوبی نے اپنی عدالتی بصیرت سے دونوں کے دلائل کو بغور سنا اور آخر کار فیصلہ دیا کہ آقا کو غلام کے ساتھ برابری کے اصولوں پر معاملہ کرنا ہوگا۔ غلام کو بھی اپنا دفاع کرنے کا پورا موقع دیا گیا اور جب ثابت ہوا کہ وہ بے قصور ہے، تو سلطان نے آقا کو سخت تنبیہ کی اور غلام کو آزاد کر دیا۔ یہ واقعہ سلطان کی عدل پسندی کا ایک اور شاندار مظہر ہے، جس نے معاشرے میں انصاف کے اصولوں کو مضبوط کیا۔

جنگ میں بھی انصاف

سلطان صلاح الدین ایوبی کا عدل صرف ان کے اپنے عوام تک محدود نہیں تھا، بلکہ وہ میدان جنگ میں بھی انصاف کے اصولوں پر قائم رہتے تھے۔ صلیبی جنگوں کے دوران انہوں نے دشمن فوجیوں کے ساتھ بھی عزت و احترام کا سلوک کیا۔ ایک دفعہ، جب رچرڈ شیر دل (Richard the Lionheart) سخت بیمار ہو گیا تھا تو سلطان صلاح الدین ایوبی نے نہ صرف اسے طبی امداد فراہم کی بلکہ اپنے بہترین ڈاکٹروں کو بھیجا تاکہ وہ اس کی صحت یابی میں مدد کر سکیں۔

یہ وہ اعلیٰ انسانی اقدار تھیں جو سلطان صلاح الدین ایوبی کی شخصیت کو دوسروں سے منفرد بناتی تھیں۔ انہوں نے دشمن کے ساتھ بھی انصاف کیا اور میدان جنگ میں بھی اپنی اخلاقی ذمہ داریوں کو نبھایا۔

نصاف کا اصول

سلطان صلاح الدین ایوبی کی حکمرانی کا ایک اصول تھا کہ کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی ظلم یا ناانصافی کو برداشت نہیں کیا۔ ان کا ماننا تھا کہ ایک حکمران کو سب سے پہلے انصاف فراہم کرنا چاہیے، اور یہی اصول ان کی حکمرانی کی کامیابی کا راز تھا۔

ان کے دور میں رعایا کو یہ یقین تھا کہ اگر کوئی مسئلہ ہو تو سلطان صلاح الدین ایوبی کی عدالت میں انصاف ملے گا۔ اس لیے لوگ ان کے فیصلوں کو نہایت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے اور ان کی حکومت کو فلاحی اور انصاف پر مبنی قرار دیتے تھے۔

اختتامیہ

سلطان صلاح الدین ایوبی کی زندگی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ایک عظیم حکمران وہی ہوتا ہے جو اپنی رعایا کے لیے انصاف کرے اور دشمنوں کے ساتھ بھی عدل و احسان کا معاملہ رکھے۔ ان کی حکمرانی کے اصول آج بھی ہماری زندگیوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔

عدل، رحم دلی اور انسانیت دوستی کے ان اصولوں پر عمل کر کے ہم اپنے معاشرے میں حقیقی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ سلطان صلاح الدین ایوبی کا نام تاریخ میں ہمیشہ ایک انصاف پسند اور نیک دل حکمران کے طور پر زندہ رہے گا۔

سلطان صلاح الدین ایوبی کی شخصیت سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ انصاف اور رحم دلی ہی ایک حکمران کی اصل طاقت ہوتی ہے

1 thought on “صلاح الدین ایوبی کی انصاف پسندی”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top